رنبیر کپور سنجے دت کا کردار ادا کریں گے
بالی وڈ کے فلم ساز راج کمار ہیرانی سنجے دت کی بائیو پک بنا رہے ہیں اور اس کے لیے انھوں نے رنبیر کپور کا انتخاب کیا ہے یعنی رنبیر کپور سنجے دت کا کردار ادا کریں گے۔
اس فلم میں سنجے دت کی زندگی میں آنے والے اتار چڑھاؤ، ان کی کامیابیاں اور سنہ 1993 کے بم دھماکوں کے سلسلے میں ملنے والی سزاسے لے کر ان کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کیا جائے گا۔
رنبیر کپور انتہائی باصلاحیت اداکار ہیں اور 'برفی' جیسی فلم کے ساتھ وہ اپنی صلاحیتوں کا لوہا بھی منوا چکے ہیں لیکن انھیں سنجے دت کے کردار میں دیکھنا کچھ لوگوں کو ذرا عجیب لگ سکتا ہے۔
کچھ لوگوں کا یہ بھی خیال تھا کہ سنجے دت کے کردار کے لیے سلمان خان زیادہ مناسب ہوتے۔خود سنجے دت نے بھی مذاقاً رنبیر کو 'میچو' کردار کرنے کی نصیحت کی اور کہا کہ انھیں ذرا بندوق وغیرہ اٹھانی چاہیے۔
فکر نہ کریں سنجے بابا آپ کی بائیو پک میں انھیں اس کا موقع بھی ملے گا۔
رنبیر کپور سے یاد آیا اس ہفتے کرن جوہر کے ٹی وی پروگرام 'کافی ود کرن' میں رنبیر کپور اور رنویر سنگھ ایک ساتھ آئے اور اس طرح آئے کہ دیکھنے والے دیکھتے ہی رہ گئے۔
پروگرام کے دوران دونوں ہی ایک دوسرے کی تعریفیں کرتے نہیں تھکے۔ رنبیر کپور نے دپیکا اور رنویر سنگھ کے مشترکہ مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور تو اور ان کے خوبصورت بچوں کے لیے بھی دعائیں دے ڈالیں۔
رنویر بھی کہاں ماننے والے تھے بار بار رنبیر کو گلے لگاتے رہے ان کی گہری دوستی کی قسمیں کھاتے رہے اور ان کی بے مثال اداکاری کی بھی تعریفوں کے پُل باندھتے رہے۔ سب کچھ بہت مصنوعی سا لگ رہا تھا۔
پھر آیا 'ریپِڈ فائر راؤنڈ' جس میں سیدھے اور سچے جواب دینے کا مقابلہ ہوتا ہے۔
اس راؤنڈ میں جب رنبیر سے رنویر کے بارے میں کچھ کہنے کو کہا گیا تو رنبیر نے صاف لفطوں میں پوچھا کہ کیا وہ واقعی انھیں اپنا دوست سمجھتے ہیں؟ رنبیر کے جملے سے یہ بات سامنے آئي کہ محبتیں اور رقابتیں نبھانا اور دکھانا دو الگ باتیں ہیں۔
سوناکشی سنہا ان چند اداکاراؤں میں سے ایک ہیں جو ملک کے سیاسی اور سماجی حالات پر اپنی رائے دینے سے نہیں چوکتیں۔ البتہ ان کی یہ کوشش ضرور ہوتی ہے کہ ان کی رائے 'سرکاری رائے' سے زیادہ الگ نہ ہو۔
سونا کشی پہلے 500 اور 1000 کے نوٹ بند ہونے پر بولیں، مودی حکومت کی تعریف کی اور اب سینیما گھروں میں فلم سے پہلے قومی ترانہ بجانے کے فیصلے کا بھی خیر مقدم کیا ہے۔
سونا کشی کا کہنا تھا کہ ملک میں حبِ وطن کا جذبہ زور پکڑ رہا ہے اور اس میں کوئی برائی نہیں۔ لگتا ہے سونا کشی بھی اپنے پاپا کے نقش قدم پر چلنے کی تیاری میں ہیں اور بڑے پردے سے فارغ ہونے کے بعد سیاست کا رخ کریں گی! لیکن سونا کشی لگتا ہے آج کل آپ کے پاپا کے سُر نہ تو اپنی سیاسی جماعت سے مل رہے ہیں اور نہ ہی آپ سے۔