مسلح حملے میں ایک شہری اور تین فوجی ہلاک

  • ریاض مسرور
  • بی بی سی اردو ڈاٹ کام، سرینگر
کشمیر

،تصویر کا ذریعہAP

،تصویر کا کیپشن

فوج کا کہنا ہے کہ حملہ آور اندھیرے کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے

پولیس اور فوجی حکام کے مطابق انڈئا کے زیرِ انتظام کشمیر کے شوپیان ضلع میں بدھ کی شب ایک تلاشی مہم سے واپسی پر مولا چتراگام کے قریب مسلح شدت پسندوں نے فوجی دستے پر حملہ کیا جس میں ایک عام شہری اور تین فوجی ہلاک جبکہ ایک افسر سمیت پانچ فوجی زخمی ہوگئے۔

مقامی پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے تین فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ زخمیوں میں سے ایک لیفٹنٹ کرنل کی حالت تشویشناک ہے۔

اس حملے کے دوران ایک خاتون جانا بیگم، جو اپنے مکان کی تیسری منزل پر سو رہی تھیں، بھی گولی لگنے سے ہلاک ہوگئیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد شدت پسندوں اور فوج کے درمیان ایک گھنٹے تک شدید فائرنگ ہوئی جس کے دوران ایک گولی جانا بیگم کو لگی۔

فوج کا کہنا ہے کہ حملہ آور اندھیرے کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے، تاہم بعد میں گاؤں کا محاصرہ کیا گیا اور انھیں ڈھونڈنے کے لیے خانہ تلاشیاں کی گئیں۔

مولا چتراگام کے باشندوں کا کہنا ہے کہ تلاشی مہم کے دوران فوجی اہلکاروں نے لوگوں کی مار پیٹ کی اور املاک کی توڑ پھوڑ کی۔

فوجی حکام کے مطابق اس سال سخت سردی کے باوجود انسدادِ دہشتگردی آپریشن جاری رکھے گئے جس کے نتیجے میں سردیوں میں بھی کئی جھڑپیں ہوئی۔

گذشتہ ہفتوں کے دوران جنوبی کشمیر میں تین جھڑپوں کے دوران پانچ فوجی اہلکار اور چھہ شدت پسند مارے گئے۔ دشوار گذار پہاڑی خطوں پر تعینات بیس فوجی بھی برفانی تودوں کی زد میں آکر ہلاک ہوگئے۔