’نئی نسل گجراتی سے دور ہو گئی ہے‘

’نئی نسل گجراتی سے دور ہو گئی ہے‘

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں کسی زمانے میں گجراتی زبان عام طور پر بولی اور سمجھی جاتی تھی۔ یہ میمن، بوہری، پارسی اور ہندو برادری کی اکثریت کی مادری زبان بھی تھی لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ سرپرستی نہ ہونے کی وجہ سے اب یہ زبان محدود ہوگئی ہے۔ اس زبان میں ابھی تک چند اخبارات شائع ہوتے ہیں جن میں وطن گجراتی بھی شامل ہے۔ اس اخبار کے مدیر عثمان عرب ساٹی نے گذشتہ پانچ دہائیوں میں اس زبان کے کئی اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں۔ کراچی سے ریاض سہیل کی رپورٹ