مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی تصویری جھلکیاں

آزادی مارچ

جمیعت علمائے اسلام ف نے اعلان کیا ہے کہ آزادی مارچ کے لیے ملک بھر سے آنے والے قافلے آج رات (جمعرات کو) اسلام آباد پہنچ جائیں گے جبکہ مرکزی جلسہ کا انعقاد جمعرات کی شب نہیں بلکہ جمعے کو ہو گا جس میں مولانا فضل الرحمان شرکا سے خطاب کریں گے۔

مولانا فضل الرحمان مرکزی مارچ کی قیادت کر رہے ہیں جو گجر خان سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہو چکا ہے۔ روانگی سے قبل مولانا فضل الرحمان نے مارچ کے شرکا سے مختصر خطاب کیا جس میں انھوں نے رحیم یار خان میں ٹرین کے واقعے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیے

ادھر عوامی نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے افراد آزادی مارچ میں شرکت کرنے کے لیے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔

عوامی نیشنل پارٹی دیگر بڑی سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں مولانا فضل الرحمان کی طرف سے حکومت کے خلاف آزادی مارچ میں بھر پور شرکت کر رہی ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے ورکرز اسلام آباد میں جلسے کی جگہ پر آرام کر رہے ہیں۔

اسلام آباد کے سفر کے آغاز سے قبل مارچ کے شرکا بدھ کو لاہور پہنچے تھے۔

آزادی مارچ میں اگرچہ مختلف طبقہ فکر کے لوگ شامل ہیں لیکن ان میں زیادہ تعداد مدارس اور جماعت سے تعلق رکھنے والوں کی ہے۔

جے یو آئی ف نے اعلان کیا تھا کہ ان کا مارچ 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہو گا۔ ان کا دعوٰی ہے کہ ان کے اس مارچ میں سینکڑوں گاڑیاں اور ہزاروں افراد شامل ہیں۔

یہ مارچ کب تک جاری رہے گا یہ واضح نہیں، اسی لیے اس مارچ میں شامل افراد نے ہر طرح کے مکمل انتظامات کیے ہیں یہاں تک کہ اپنے ساتھ مکمل زادِ راہ لیے ہوئے ہیں۔

جے یو آئی ف کے قائد مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں مارچ کے شرکا بدھ کی صبح لاہور میں داخل ہوئے جہاں ان کا پڑاؤ آزادی چوک میں ہے۔ اس سے قبل شرکا ملتان سے منگل کے روز تقریباً 10 گھنٹوں سے زیادہ وقت میں لاہور پہنچے۔

۔