بلوچستان: اپنی نومولود بچی کو بیچنے کے الزام میں والد گرفتار
- محمد کاظم
- بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کوئٹہ
بلوچستان کے ضلع کوہلو میں مقامی حکام نے ایک شخص کو اپنی 20 دن کی بچی کو فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
بچی کی والدہ نے اپنے شوہر پر تشدد کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے شوہر نے بچی کو زبردستی چھین کر دوسرے شخص کو فروخت کر دیا۔
مقامی حکام نے بچی کو خریدنے کے الزام میں بھی ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔
میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے رسالدار میجر لیویز فورس کوہلو شیر محمد مری نے بتایا کہ بچی کو بازیاب کر کے اس کی والدہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
بچی کی مبینہ فروخت کا واقعہ کہاں پیش آیا اور بچی کی والدہ کا کیا کہنا ہے؟
بچی کی فروخت کا واقعہ ضلع کوہلو میں پیش آیا۔ لیویز تھانے میں بچی کی والدہ کی مدعیت میں درج شدہ ایف آئی آر کے مطابق وہ اپنے شوہر کی پہلی بیوی ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ دوسری شادی کے بعد ان کے شوہر نے ان کو مارنا پیٹنا شروع کر دیا۔
ان کا الزام ہے کہ انہیں نہ صرف صحیح معنوں میں کھانا نہیں دیا جاتا تھا بلکہ ان سے بھیڑ بکریوں کو چرانے کا کام لینا بھی شروع کیا گیا۔
انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ انھوں نے شوہر کے مبینہ مظالم کے خلاف نہ صرف عدالت سے رجوع کیا بلکہ علاقے کے عمائدین کو بھی شکایت کی۔
خاتون نے کہا کہ عدالت میں طلبی پر ان کے شوہر نے یہ یقین دہانی کرائی کہ وہ آئندہ محتاط رہیں گے مگر دو ماہ پہلے شوہر نے انھیں دوبارہ مارنا پیٹنا شروع کر دیا۔
یہ بھی پڑھیے
ان کا الزام ہے کہ کچھ عرصہ قبل ان کے شوہر نے انہیں گھر سے نکال دیا جس پر وہ اپنے بھائی کے گھر چلی گئیں اور وہاں رہائش اختیار کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر نے ان کے پانچ بچوں کو اپنے پاس رکھا جن میں تین بچے اور دو بچیاں شامل ہیں۔
خاتون کے مطابق بھائی کے گھر میں 20 دن پہلے ان کے ہاں ایک بچی کی پیدائش ہوئی تو ان کا شوہر وہاں آکر بچی کو زبرردستی ان کی گود سے اٹھا کر لے گیا۔
بچی کو مبینہ طور پر کتنے روپے میں فروخت کیا گیا؟
بچی کی والدہ نے کہا کہ بچی کو گھر سے لے جانے کے بعد وہ سمجھ رہی تھیں کہ شوہر اسے اپنے گھر لے جانے کے بعد اسے واپس لائے گا لیکن ایسا نہیں ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں بعد میں معلوم ہوا کہ ان کے شوہر نے بچی کو مبینہ طور پر دو لاکھ روپے میں فروخت کر دیا ہے۔
والدہ کا دعویٰ ہے کہ اس سلسلے میں ان کے شوہر اور خریدنے والے شخص نے باقاعدہ سٹامپ پیپر بھی تحریر کیا۔
مقامی حکام کا کیا کہنا ہے؟
لیویز فورس کوہلو کے رسالدار میجر شیرمحمد مری نے بتایا کہ بچی کی والدہ کی شکایت کے بعد لیویز فورس نے کارروائی کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بچی کی والد کے علاوہ اسے خریدنے والے ملزم کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بچی کو بازیاب کر کے والدہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بچی اور اس کی والدہ کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا بچی کی والدہ نے بتایا کہ وہ اپنے شوہر سے خلع کا مطالبہ کرتی رہی جس پر وہ ان سے طلاق دینے کے لیے دس لاکھ روپے کا مطالبہ کرتا رہا۔
انہوں نے کہا کہ بچی کی والدہ یہ کہہ رہی ہے کہ وہ مزید اپنے شوہر کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی ہے۔
رسالدار میجر نے کہا کہ نہ صرف خاتون کو تحفظ فراہم کیا جائے گا بلکہ عدالت سے خلع حاصل کرنے کے لیے اسے معاونت بھی فراہم کی جائے گی۔