مسلم لیگ نون کے رہنماء کو زندہ جلادیا گیا
رانا شوکت کو ان کے ڈیرے پر زندہ جلایا گیا
پاکستان کے صوبۂ پنجاب کے ضلع قصور میں مسلم لیگ نون کے مقامی رہنماء رانا شوکت کوزندہ جلا کر ہلاک کردیا گیا ہے۔
پولیس نے مقدمہ درج کر کے چھان بین شروع کردی ہے۔
مسلم لیگ نون کے رہنماء اور سپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال احمد خان نے بی بی سی کو بتایا کہ رانا شوکت کو نذرآتش کرنے کا واقعہ سینچر کی رات کو ان کے ڈیرے پر پیش آیا۔ ان کے بقول رانا شوکت کے پہلے ہاتھ اور پیر باندھے گئے اور اس کے بعد ان کو آگ لگا دی گئی۔
رانا شوکت ضلع قصور کےعلاقے چھانگا مانگا کے نائب صدر اور سپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال کے عزیز تھے۔
رانا اقبال نے بتایا کہ چھانگا مانگا پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کردی ہے۔
سپیکر پنجاب اسمبلی نے بتایا کہ رانا شوکت کے قتل کے بارے کچھ کہنا قبل از وقت ہے تاہم پولیس تمام پہلوں پر تحقیقات کررہی ہے۔
مقتول کے اہلِ خانہ کے مطابق انہیں اتوار کی صبح رانا شوکت کی جلی ہوئی لاش ان کے کمرے سے ملی۔ پولیس نے مقتول کے بیٹے رانا شفقت کی درخواست پر نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا۔
مسلم لیگ نون کے رہنماء اور پنجاب حکومت کے ترجمان سینیٹر پرویز رشید نے رانا شوکت کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اس واقعہ کی چھان بین کروائی جائے گی اور تحقیقات کے نتائج سامنے آنے پر ہی کچھ کہا جا سکے گا۔
انہوں نے کہاکہ تحقیقات کے بغیر اس واقعہ کے بارے میں کوئی رائے دینا قبل از وقت اور نامناسب ہوگا۔
رانا شوکت کے قتل کے سوگ میں قصور میں تمام کاروباری مراکز بند ہیں۔
رانا شوکت کو زندہ جلانے کا واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب مسلم لیگ نون وفاق میں حزب مخالف کی ایک بڑی جماعت ہونے کی حیثیت سے صدر آصف علی زرداری کے خلاف ایک احتجاجی تحریک چلارہی ہے اور اس ضمن میں لاہور میں ایک ریلی بھی نکالی گئی ہے۔
لاہور میں مسلم لیگ نون کی احتجاجی ریلی کے بعد صوبۂ سندھ میں مسلم لیگ نون کے دفاتر میں توڑ پھوڑ کی اطلاعات ہیں جبکہ چند دفاتر کو نذرِ آتش کرنے کے واقعات کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔