
جیکب آباد اور نواح میں اس واقعے کے بعد کشیدگی پھیل گئی ہے
پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر جیکب آباد میں پولیس حکام کے مطابق ہونے والے ایک دھماکے میں علاقے کے با اثر مذہبی رہنما سید حسین شاہ قمبر والا زخمی ہو گئے اور ان کے پوتے شفیق شاہ ہلاک ہو گئے ہیں۔
سائیں حسین شاہ اپنے آبائی علاقے قمبر سے جیکب آباد کے ایک گاؤں میں مذہبی جلسے میں شرکت کے لیے جا رہے تھے کہ سڑک کے کنارے کھیت میں ایک زوردار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ان کی گاڑی بری طرح متاثر ہوئی۔
حسین شاہ کا تعلق اہل سنت سے ہے اور علاقے میں خاصا اثر رکھتے ہیں اور ان کے مریدوں کی تعداد ہزاروں میں بتائی جاتی ہے۔
ان کا خطاب سننے بھی سینکڑوں لوگ گاؤں احمد دین بروہی میں جمع تھے۔
دھماکے کے نتیجے میں گاڑی میں سوار حسین شاہ، ان کے پوتے شفیق شاہ اور تین محافظین زخمی ہوگئے۔
شفیق شاہ کو شدید زخمی ہونے کے سبب ہسپتال لے جایا گیا جہاں زخموں کے باعث ان کا انتقال ہو گیا۔
حسین شاہ کی مرہم پٹی کی گئی جب کہ دیگر زخمی محافظین میں سے ایک کی حالت تشویش ناک بتائی گئی ہے۔
جیکب آباد کے ایس ایس پی یونس چانڈیو نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دھماکہ طاقت ور تھا جس سے سڑک پر جاتی ہوئی گاڑی متاثر ہوئی ہے
ان کا خیال تھا کا دھماکہ ریموٹ کنٹرول سے کیا گیا تھا۔
سید حسین شاہ سے ملاقات کے لیے سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو بھی ان کے گاؤں جایا کرتی تھیں۔ان کی ایک تصویر شائع ہوئی تھی جس میں محترمہ فرش پر بیٹھی ہوئی تھیں جب کہ پیر صاحب کرسی پر بیٹھے ہوئے تھے۔
واقعے کے بعد سینکڑوں افراد ڈنڈے اور لاٹھیاں تھامے جیکب آباد شہر کی سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے دھرنا دے دیا۔
جیکب آباد، شہر کے علاوہ ضلع کشمور اور ضلع قمبر کے اکثر علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔