![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
![]() |
![]() |
||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
|
’رپورٹ، پاکستانی سنجیدگی کا اظہار‘
|
||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
امریکہ نے پاکستان کی جانب سے ممبئی حملوں کی تحقیقاتی رپورٹ کے اجراء کو ایک مثبت قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رپورٹ اس بات
کا اظہار کرتی ہے کہ پاکستان ممبئی حملوں کے ذمہ دار افراد سے نمٹنے کے تئیں سنجیدہ ہے۔
حکومتِ پاکستان نے جمعرات کو ممبئی حملوں کی سازش کے کچھ حصے کی پاکستان میں تیاری کا پہلی مرتبہ اعتراف کرتے ہوئے اس میں مبینہ طور پر ملوث آٹھ افراد کے خلاف اسلام آباد میں مقدمہ درج کیا ہے۔
واشنگٹن میں بی بی سی کے نمائندے برجیش اپادھیائے کے مطابق امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان رابرٹ وڈ نے واشنگٹن میں ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ ان کے پاس اگرچہ اس سلسلے میں کی گئی گرفتاریوں کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہیں تاہم وہ جانتے ہیں کہ پاکستان اپنی سرحد کے اندر موجود ان حملوں کے ذمہ دار افراد کو قانون کے شکنجے میں کسنے کے لیے پرعزم ہے اور اس رپورٹ سے پاکستان کی سنجیدگی بھی ظاہر ہوتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ’پاکستانی حکومت کو بہت سے بڑے مسائل درپیش ہیں۔ پاکستان میں ایک خود مختار حکومت ہے جس نے کہا ہے کہ وہ ممبئی حملوں کے ذمہ دار افراد کے تعاقب میں جہاں ثبوت لے جائے گا جائے گی‘۔ انہوں نے کہا کہ ’پاکستان جانتا ہے کہ ساری دنیا کی نظریں اس پر ہیں اور دنیا انصاف چاہتی ہے اور صرف یہ چیز ہی پاکستانیوں کو (ممبئی حملوں کے ذمہ دار افراد) کے تعاقب پر مائل کرنے کے لیے کافی ہے‘۔ اس سے قبل بھارتی حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بھی کہا گیا تھا کہ’پاکستانی حکام اب بھی اس حملے کی تفتیش کر رہے ہیں اور بعض گرفتاریاں اور ایف آئی آر درج کرنے سمیت کئی اقدامات کیے گئے ہیں جو ایک مثبت پیش رفت ہے‘۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان نے تحقیقات سے متعلق بعض معلومات اور دیگر تفصیلات مانگی ہیں۔ حکومت ہند پاکستان کی طرف اٹھائے گئے سوالات کا جائزہ لے گی۔’جائزے کے بعد حکومت وہ تمام معلومات پاکستان کو فراہم کرے گی جو وہ کر سکتی ہے۔‘ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہندوستان کو یہ توقع ہے کہ پاکستان اپنی سر زمین پر دہشتگردی کے ڈھانچے کو تباہ کرنے کے عملی اقدامات کرے گا۔
جمعرات کی صبح وزارت داخلہ میں ہونے والی ایک اخباری کانفرنس میں مشیر داخلہ رحمان ملک نے ممبئی حملوں کی اب تک کی تحقیقات کی تفصیل بتاتے ہوئے تسلیم کیا تھا کہ ان ملزمان میں سے چند کا تعلق کالعدم لشکر طیبہ سے ہے۔ تاہم انہوں نے یہ بتانے سے گریز کیا کہ اس سازش میں ملوث کتنے افراد کا تعلق پاکستان سے ہے۔ اسلام آباد میں بی بی سی اردو کے نمائندے ہارون رشید کے مطابق ممبئی حملوں کے ذمہ دار افراد کے خلاف ایف آئی آر اسلام آباد میں ایف آئی اے میں قائم خصوصی تحقیقاتی یونٹ کے پاس درج کی گئی ہے جس اس سازش کے مبینہ سرغنہ حماد امین سمیت ذکی الرحمان لکھوی اور ضرار شاہ کے نام شامل ہیں تاہم اس ایف آئی آر میں اجمل قصاب کا نام نہیں ہے۔ نامزد آٹھ میں سے چھ افراد حکومت کی تحویل میں ہیں۔ان افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی، سائبر کرائمز ایکٹ اور تعزیرات پاکستان کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ رحمان ملک نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ حکومت نے تحقیقات آگے بڑھانے اور ان افراد کے خلاف مقدمہ مضبوط کرنے کے لیے بھارت سے
تیس سوالات کے جواب مانگے ہیں۔ ان کا اصرار تھا کہ اس مقدمے میں ملوث افراد کو سزا دلانے کے لیے بھارت کا تعاون ضروری ہے۔ |
![]()
اسی بارے میں
![]() 10 January, 2009 | پاکستان
![]() 06 January, 2009 | پاکستان
![]() 23 December, 2008 | پاکستان
![]() 14 December, 2008 | پاکستان
![]() 10 December, 2008 | پاکستان
![]() 08 December, 2008 | پاکستان
![]() 05 December, 2008 | پاکستان
|
||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
|
|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
|