محمد بن سلمان: دہشت گردی کے خلاف انڈیا کے ساتھ کھڑے ہیں

  • شکیل اختر
  • بی بی سی اردو، دلی
شہزادہ محمد بن سلمان

،تصویر کا ذریعہGetty Images

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف سعودی عرب انڈیا کے ساتھ کھڑا ہے اور اس کے خلاف لڑائی میں انڈیا سے ہر ممکن تعاون کرے گا۔

انھوں نے یہ بات انڈین وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے پلوامہ حملے کا ذکر کیے جانے کے پس منظر میں کہی۔ شہزاہ سلمان دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعلقات کو فرغ دینے کےلیے انڈیا کے دورے پر ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

دلی میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور وزیر اعظم نریندر مودی کی بات چیت کے بعد ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں وزیراعظم مودی نے کسی کا نام لیے بغیر پلوامہ کے حملے کیا ذکر کیا اور کہا کہ یہ حملہ انسانیت کو درپیش خطرات کا عکاس ہے۔

’ہم اس بات پر متقق ہیں کہ دہشت گردی کی حمایت اور اعانت کرنے والے ملکوں پر ہر ممکن دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے۔'

،تصویر کا ذریعہEPA

سعودی ولی عہد نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں سعودی عرب انڈیا کے ساتھ کھڑا ہے۔

انھوں نے کہا 'ہم آپ کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کریں گے۔ چاہے انٹیلی جنس شیئرنگ ہو یا تعاون دینے کی بات۔ نہ صرف انڈیا بلکہ سارے آس پاس کے ممالک کے ساتھ مل کر کام کریں گے تاکہ ہم اپنے آنے والی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنا سکیں۔'

سعودی عرب انڈیا کا ایک اہم تجارتی پارٹنر ہے۔ دونوں رہنماؤں کی بات چیت کے بعد سیاحت، ہاؤسنگ، سرمایہ کاری اور براڈ کاسٹنگ کے شعبے میں پانچ معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔

ولی عہد نے کہا '2016 کے بعد اہھی تک بہت ساری کامیابی حاصل کی گئی ہے اور تقریباً 44 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔'

،تصویر کا ذریعہAnadolu Agency

انڈیا کا 25 فیصد پٹرولیم سعودی عرب سے آتا ہے۔ حالیہ برسوں میں سعودی عرب نے انڈیا میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری شروع کی ہے۔ سعودی عرب میں 27 لاکھ سے زیادہ انڈین شہری کام کر رہے ہیں وہاں سے یہ کارکن ہر برس اربوں ڈالر انڈیا بھیجتے ہیں۔

آج کی بات چیت کے بعد سعودی عرب نے انڈیا سے جانے والے عازمین حج کا کوٹہ بڑھا کر دو لاکھ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔

سعودی ولی عہد کا انڈیا کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب پلوامہ میں حملے کے بعد انڈیا میں پاکسان کے خلاف زبردست ناراضی پائی جاتی ہے۔

پلوامہ کے حملے کی ذمے داری شدت پسند تنظیم جیش محمد نے قبول کی ہے۔ انڈیا نے اس حملے کے لیے پاکستان کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔

سعودی ولی عہد کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس اور بیان میں پلوامہ کے حملے کے سلسلے میں پاکستان کا نام نہ لیے جانےسے انڈیا کو یقینآ مایوسی ہوئی ہوگی۔