بھارت: اسمبلی انتخابات، دوسرے مرحلے کی ووٹنگ جاری

بھارت کی وسطی ریاست چھتیس گڑھ میں اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 72 سیٹوں پر منگل کی صبح سے ووٹنگ جاری ہے۔
واضح رہے کہ ان انتخابات میں مختلف مرحلوں میں دہلی سمیت بھارت کی پانچ ریاستوں کے لیے انتخابات ہو رہے ہیں اور ان انتخابات کو مبصرین آئندہ سال ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے پیش لفظ کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
بی بی سی کے نامہ نگار سلمان راوی نے بتایا ہے کہ چھتیس گڑھ کی 72 سیٹوں پر کل 843 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں جس میں سب سے زیادہ 38 امیدوار ریاستی دارالحکومت رائے پور جنوبی میں ہیں جبکہ سب سے کم پانچ امیدوار سرائی پالي سے میدان میں ہیں۔
انڈیا میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان
چھتیس گڑھ کے چیف الیکشن افسر کے مطابق ریاست کے 19 اضلاع کی 72 اسمبلی سیٹوں پر منگل کی صبح آٹھ بجے سے شام پانچ بجے تک پولنگ ہوگی۔
دوسرے مرحلے میں جن سیٹوں پر ووٹ ڈالے جا رہے ہیں ان میں سے درجِ فہرست قبائل کے لیے 17 اور درجِ فہرست ذاتوں کے لیے نو نشستیں مختص ہیں جبکہ باقی سیٹیں عام ہیں۔
اس مرحلے میں ریاست کے نو وزرا سمیت اسمبلی کے صدر دھرم کوشک، حزب اختلاف کے لیڈر رویندر چوبے، سابق وزیر محمد اکبر، سابق اسمبلی کے صدر پریم پركاش پانڈے، سابق وزیر اعلیٰ اجیت جوگی کی بیوی ڈاکٹر رینو جوگی، ان کے بیٹے امت جوگی میدان میں ہیں۔
گذشتہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کے تناظر میں اس مرحلے میں جن سیٹوں پر انتخاب ہو رہا ہے ان میں بی جے پی اور کانگریس دونوں میں زبردست مقابلہ رہا تھا اور دونوں ہی پارٹیوں کو 35-35 سیٹوں پر کامیابی ملی تھی جب کہ بہوجن سماج پارٹی کے حصے میں دو سیٹیں آئی تھیں۔
اس بار بھی بی جے پی اور کانگریس کے درمیان بظاہر سخت مقابلہ نظر آ رہا ہے تاہم بی جے پی اور کانگریس دونوں کو ہی کئی سیٹوں پر باغیوں کے چیلنج کا سامنا ہے۔
اس سے قبل 11 نومبر کو پہلے مرحلے کی پولنگ میں 18 سیٹوں کے لیے ووٹ ڈالے گئے تھے۔
دوسری ریاستوں راجستھان اور مدھیہ پردیش میں بھی انتخابات ہو رہے ہیں جہاں مقابلہ کانگریس اور بی جے پی کے درمیان ہے۔
جبکہ دہلی میں ایک نئی پارٹی عام آدمی پارٹی کے لانچ ہونے سے یہ مقابلہ سہ رخی ہو گیا ہے۔
دہلی میں انتخابات چار دسمبر کو ہوں گے۔ اس کے علاوہ شمال مشرقی ریاست میزورم میں بھی انتخابات ہو رہے ہیں۔
ووٹوں کی گنتی آٹھ دسمبر کو ہوگی اور اسی دن تمام فیصلوں کے آ جانے کا امکان ہے۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے ان پانچوں ریاستوں میں تقریباً 11 کروڑ رائے دہندگان ہیں اور تقریباً سبھی کو ووٹر کارڈ جاری کیے جا چکے ہیں۔ ووٹ دینے کا عمل مکمل طور پر ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ہو گا۔