گوتم بدھ کی جائے پیدائش لمبینی فضائی آلودگی سے متاثر

سائنسدانوں اور حکام نے خبردار کیا ہے کہ نیپال میں فضائی آلودگی کی وجہ سے بودھ مذہب کے بانی گوتم بدھ کی جائے پیدائش کے تاریخی مقام کو سخت خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
یہ رپورٹ ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب گوتم بدھ کی جائے پیدائش کے قریب صنعتی سرگرمیوں میں اضافے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
گوتم بدھ نیپال کے جنوب مغربی شہر لمبینی میں پیدا ہوئے تھے اور نیپال میں فضائی آلودگی کی جانچ کے مراکز سے حاصل کردہ اعداد و شمار کے مطابق لمبینی سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ ہے۔
جنوری میں لمبینی میں فضائی آلودگی کی شرح 173.035 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر تھی۔ لمبینی کے ہمسایہ شہر چیتوان میں یہ شرح 113.32 تھی جبکہ ملک کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں یہ شرح 109.82 ہے۔
عالمی ادارۂ صحت کے حفاظتی معیار کے مطابق یہ شرح 25 مائیکروگرام فی مکعب میٹر ہونی چاہیے جبکہ نیپالی حکومت نے قومی سطح پر یہ پیمانہ 40 مائیکروگرام مقرر کر رکھا ہے۔
سائنسی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ تاریخی مقام کے اطراف میں آلودگی کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
آئی یو سی این اور یونیسکو کی ایک اور تحقیق میں بھی بتایا گیا ہے کہ آلودگی نے لمبینی کےتاریخی مقام کو نقصان پہنچانا شروع کر دیا ہے۔
کاربن کا اخراج کرنے والی صنعتوں کی لمبینی کے محفوظ قرار دیے گئے علاقے میں توسیع کی وجہ سے متعدد مسائل کا سامنا ہے جس میں حیاتیاتی تنوع کو خطرات، مقامی رہائشیوں کی صحت کو لاحق خطرات، آثارِ قدیمہ کے مقامات، سماجی اور تقافتی اقدار کو خطرات شامل ہیں۔
آئی یو سی این کی مقدس باغ اور کور محل سمیت تین تاریخی مقامات پر کی گئی ایک تحقیق سے اندازہ ہوا ہے کہ یہ جگہیں آلودگی سے متاثرہ ہیں۔
نیپال میں حکومتی ادارے نے لمبینی کے تاریخی مقامات کی شمال مشرقی حد سے مغربی حد تک کے 15 کلومیٹر علاقے کو محفوظ علاقہ متعین کر رکھا ہے۔
اس سے متصل علاقے میں سیمنٹ، سٹیل، کاغذ، نوڈلز کی صنعتیں قائم ہیں تاہم ماحولیات پر کام کرنے والے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ صنعتیں محفوظ قرار دیے گئے علاقے کی حدود میں واقع ہیں اور یہ حکومتی قوانین کی واضح خلاف ورزی ہے۔
لمبینی کو مقدس مقام کا درجہ حاصل ہونے کی وجہ سے دنیا بھر سے بودھ مذہب کے زائرین یہاں آتے ہیں۔
یہاں موجود ایک بودھ راہب نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ہوا میں سانس لینے میں مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
لمبینی میں مراقبے کا ایک بین الاقوامی مرکز چلانے والے بودھ راہب ویوکنادا کے مطابق' اس وقت صحیح طرح سے سانس لینے میں مشکلات کا سامنا ہے اور کھانسی شروع ہو جاتی ہے۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'یہ ہمارا مراقبے کا مرکز ہے اور یہاں آنے والے بعض لوگوں کو دمے کا مرض لاحق ہوتا ہے اور یہاں قیام کے دوران وہ بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔ کم از کم تین افراد اپنے قیام کو مختصر کرتے ہوئے واپس چلے گئے کیونکہ وہ یہاں کی صورتحال کو مزید برداشت نہیں کر سکتے تھے۔ '
نیپال کے حکومتی اہلکار آلودگی کے مسئلے سے آگاہ ہیں۔ محکمۂ ماحولیات میں آلودگی کی پیمائش کرنے والے شبعے کے سربراہ شنکر پادل نے کہا ہے کہ 'حالیہ اعداد و شمار سے ہمیں اندازہ ہے کہ کھٹمنڈو سے زیادہ لمبینی آلودہ ہے۔'
انھوں نے کہا کہ 'ہم نے مستقبل قریب میں ڈرون کے ذریعے آلودگی کا ذریعہ بننے والے عوامل کا اندازہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور پرامید ہیں کہ اس مسئلے کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔'