آئی سی سی کا خواتین کرکٹ کے لیے دگنی فنڈنگ کا اعلان

آئی سی سی

،تصویر کا ذریعہICC

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے خواتین کے کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے ماضی کے برعکس دگنی فنڈنگ کا اعلان کیا ہے جب کہ خواتین کے یہ میچ پہلی مرتبہ بال ٹو بال ٹی وی پر بھی نشر کیے جائیں گے۔

آئی سی سی کی جانب سے جاری ہونے والی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ اور ویلز میں جون سنہ 2017 سے شروع ہونے والے خواتین کے کرکٹ ٹورنامنٹ میں دو ملین ڈالر انعامی رقم کا اعلان کیا گیا ہے جب کہ سنہ 2013 میں یہ رقم صرف دو لاکھ ڈالر مقرر کی گی تھی۔

خواتین کی کرکٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کرکٹ ورلڈ کپ کے تمام میچ ٹی وی پر نشر کیے جائیں گے۔

،تصویر کا ذریعہICC

اس ٹورنامنٹ کے دس میچ ٹی وی پر لائیو نشر کیے جائیں گے جب کہ 11 میچز کو انٹرنیٹ پر لائیو سٹریم کیا جا رہا ہے۔

مواد پر جائیں
پوڈکاسٹ
ڈرامہ کوئین

’ڈرامہ کوئین‘ پوڈکاسٹ میں سنیے وہ باتیں جنہیں کسی کے ساتھ بانٹنے نہیں دیا جاتا

قسطیں

مواد پر جائیں

اس موقع پر آئی سی سی کے سربراہ ڈیوڈ رچرڈسن نے کہا 'اس موسم سرما میں منعقدہ ورلڈ کپ خواتین کی کرکٹ کی تاریخ میں اہم موڑ ثابت ہو گا۔ دنیا بھر میں خواتین کی سپورٹس میں دلچسپی بڑھ رہی ہے اور ہم چاہتے ہے کہ کرکٹ اس کا محور ہو اور خواتین کرکٹ سب کے لیے ایک مثال بنے۔'

انھوں نے مزید کہا 'تبدیلی ایک رات میں نہیں آ سکتی تاہم خواتین کا کھیل کرکٹ کے عالمی فروغ کے لیے بہت اہم ہے۔ اس برس کے اوائل میں ہونے والے خواتین کے کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائنگ راؤنڈ کی جھلکیاں 18 ملین افراد نے دیکھیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خواتین کی کرکٹ میں لوگوں کو دلچسپی ہے۔ خواتین کی ٹیمز کا مقابلہ سخت ہوتا جا رہا ہے اور یہی شائقین دیکھنا چاہتے ہیں۔'

ریٹائرڈ خواتین کھلاڑی، خواتین کے کرکٹ کی کوریج میں اضافہ کو خوش آئند قرار دے رہی ہیں۔

اس سلسلے میں برطانیہ کی سابق کپتان شارلیٹ نے کہا 'میں بہت خوش ہوں کہ میں آئی سی سی کی کرکٹ کامینٹری کرنے والی ٹیم کا حصہ ہوں اور مجھے پورا یقین ہے کہ برطانیہ میں زبردست کرکٹ ہونے والی ہے۔ مجھے برطانیہ کی ٹیم کی سربراہی کرنے کی خوشی بھی یاد ہے اور یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ اس مرتبہ میں کامینٹری کرنے والی ٹیم کا حصہ ہوں۔'

اس برس 24 جون سے لے کر 23 جولائی تک جاری رہنے والے اس ٹورنامنٹ میں پاکستان، آسٹریلیا، انگلینڈ، انڈیا ، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں شامل ہیں۔

آسٹریلیا کی خواتین کرکٹ ٹیم نے سنہ 2013 میں کھیلے جانے والے عالمی کپ میں کامیابی حاصل کی تھی۔

ڈربی میں 25 جون کو ہونے والے اپنے پہلے میچ میں پاکستانی ٹیم جنوبی افریقہ کے مد مقابل ہو گی۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ کے لیے دو جون کو برطانیہ کے لیے روانہ ہو رہی ہے۔

اس سلسلے میں بی بی سی کی نامہ نگار ارم عباسی سے بات کرتے ہوئے پاکستان کی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتان سنا میر نے کہا 'آئی سی سی کی جانب سے خواتین کھلاڑیوں کی محنت اور لگن کو تسلیم کرنے اور سرہانے کے سلسلے میں یہ ایک اہم پیش رفت ہے۔

'ہم آئی سی سی کے شکر گزار ہیں کہ وہ خواتین کھلاڑیوں پر نہ صرف توجہ دے رہی ہے بلکہ ان کی حوصلہ افزائی بھی کی جا رہی ہے۔ ہم ان تمام لوگوں کے بھی شکرگزار ہیں جو خواتین کی کرکٹ کے فروغ کے لیے جستجو کر رہے ہیں۔'

خیال رہے کہ ورلڈ کپ کی تیاری کے لیے پاکستانی ٹیم اس وقت ایبٹ آباد میں موجود ہے۔