آزادی کپ: ورلڈ الیون نے دوسرے میچ میں فتح حاصل کر کے سیریز برابر کر لی
ہاشم آملہ ناقابل شکست رہے اور انھوں نے 72 رنز بنائے
لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں جاری آزادی کپ کے دوسرے ٹی ٹوئنٹی مقابلے میں ورلڈ الیون نے پاکستان کے دیے ہوئے 175 رنز کے ہدف کو سخت مقابلے کے بعد آخری اوور میں عبور کر لیا۔
اس جیت کے ساتھ تین میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر ہو گئی ہے اور فیصلہ کن میچ جمعہ 15 ستمبر کو کھیلا جائے گا۔
ہاشم آملہ نے اننگز کا آغاز کیا اور آخری اوور تک ناقابل شکست رہے لیکن ان کا صحیح ساتھ تھسارا پریرا نے دیا جنھوں نے صرف 19 گیندوں پر 47 رنز بنائے اور اپنی ٹیم کو فتح دلائی۔
18ویں اوور تک لگ رہا تھا کہ پانسہ شاید پاکستان کی جانب پلٹ جائے لیکن سہیل خان کے اوور میں پریرا نے 20 رنز بنائے اور آخری اوور میں 13 رنز پانچ گیندوں پر بنا کر میچ ختم کر دیا۔
اس سے پہلے بولنگ میں بھی انھوں نے 23 رنز دے کر دو کھلاڑی آؤٹ کیے تھے۔
جب ورلڈ الیون نے بیٹنگ شروع کی تو تمیم اقبال اور ہاشم آملہ بلے بازی کے لیے آئے جبکہ پاکستان کی طرف سے پہلا اوور عماد وسیم نے کرایا۔
پانچ اوورز میں 44 رنز کی اچھی شراکت قائم کرنے کے بعد ورلڈ الیون کو چھٹے اوور میں پہلا نقصان اٹھانا پڑا جب سہیل خان کی گیند پر شیعب ملک نے شاندار کیچ لے کر تمیم اقبال کی اننگز کا خاتمہ کر دیا۔ تمیم نے 23 رنز بنائے۔
ٹم پین عماد وسیم کی گیند پر 10 رنز بنا کر بولڈ ہو گئے۔
کپتان ڈو پلیسی تیز رفتاری سے کھیل رہے تھے لیکن 20 رنز بنا کر وہ محمد نواز کی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔
اس سے قبل بابر اعظم، احمد شہزاد اور شعیب ملک کی بدولت پاکستان 174 رنز بنانے میں کامیاب رہا لیکن ورلڈ الیون نے کل کے مقابلے میں کافی بہتر بولنگ کی اور پاکستانی بلے بازوں کو دباؤ میں رکھا۔
پاکستان کا ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ
جب میچ شروع ہوا تو پاکستان کی جانب سے فخر زمان اور احمد شہزاد نے اننگز کا آغاز کیا جبکہ ورلڈ الیون کی جانب سے مورن مورکل اور بین کٹنگ نے بولنگ شروع کی۔
اچھے آغاز کے بعد اننگز کے بانچویں اوور میں فخر زمان سیموئل بدری کی بولنگ پر آؤٹ ہو گئے۔ انھوں نے 21 رنز بنائے۔
بابر اعظم اور احمد شہزاد نے 59 رنز کی شراکت قائم کی لیکن پھر 13ویں اوور میں عمران طاہر نے احمد شہزاد کو 43 رنز پر آؤٹ کر دیا۔
17ویں اوور میں بابر اعظم 45 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہو گئے۔
19ویں اوور میں عماد طاہر تیز کھیلنے کی کوشش میں کیچ دے بیٹھے۔ انھوں نے 15 رنز بنائے اور اسی اوور کی آخری گیند پر پاکستان کے کپتان سرفراز احمد بھی آؤٹ ہو گئے۔
آج میچ شروع ہونے سے قبل میدان میں ہلکی آندھی آئی جس سے موسم کل ہونے والے میچ کے مقابلے میں قدرے خوش گوار ہو گیا لیکن مسلسل تیز ہوائیں چلنے کے دونوں ٹیموں کو کچھ دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
میچ سے قبل دونوں ٹیموں کی مشترکہ تصویر لی گئی
پاکستانی ٹیم نے منگل کو قذافی سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے پہلے ٹی 20 بین الاقوامی میچ میں بابر اعظم کے شاندار 86 رنز کی بدولت 20 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔
پاکستان کی جانب سے کھیلی جانے والی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں جن میں حسن علی کی جگہ عثمان شنواری جبکہ فہیم اشرف کی جگہ محمد نواز کو جگہ ملی ہے۔
ورلڈ الیون کی جانب سے ڈیرن سیمی اور گرانٹ ایلیٹ کی جگہ پال کالنگ ووڈ اور سیمیوئل بدری آج ٹیم میں شامل ہیں۔
بابر اعظم کا کہنا ہے کہ انھوں نے اس میچ میں کوئی دباؤ محسوس نہیں کیا کیونکہ وہ اس سے پہلے زمبابوے کے خلاف یہاں کھیل چکے ہیں لیکن انھیں اس بات کی خوشی تھی کہ ایک بڑی ٹیم کے ذریعے ملک میں بین الاقوامی کرکٹ واپس آ رہی ہے اور سب کھلاڑی اس حوالے سے بہت زیادہ پرجوش تھے۔
آزادی کپ کے دوسرے میچ سے قبل بھی سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں
ان کے بقول اپنے ملک میں اپنے شائقین کے سامنے کھیلنے کا مزا ہی کچھ اور ہے۔
بابر اعظم کہتے ہیں کہ پہلے میچ کی جیت کے بعد یہی سوچ ہے کہ اگلے دو میچوں بھی جیت کر کلین سوئپ کیا جائے۔
دوسری جانب بنگلہ دیشی اوپنر تمیم اقبال کا کہنا ہے کہ پاکستانی بیٹسمینوں کو بڑا سکور کرنے سے روکنا ہوگا۔ انھیں یقین ہے کہ دوسرے میچ میں ورلڈ الیون بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔
انگلینڈ کے پال کالنگ وڈ کا کہنا ہے کہ ورلڈ الیون کو پہلے میچ کے بعد یقیناً موسم اور وکٹ کے بارے میں اندازہ ہوگیا ہوگا لہذا وہ دوسرے میچ میں اس کے مطابق کھیلنے کی کوشش کرے گی۔