پی ایس ایل: غیرملکی کرکٹرز میں کون دھاک بٹھائے گا؟
- عبدالرشید شکور
- بی بی سی اردو ڈاٹ کام، دبئی
پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ٹورنامنٹ میں بھی پچھلے دو ایونٹس کی طرح غیرملکی کرکٹرز موجود ہیں جن میں سے بعض کے بارے میں خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ اپنی قابل ذکر کارکردگی سے پی ایس ایل کے نمایاں کرکٹرز بن سکتے ہیں۔
کیون پیٹرسن
کیون پیٹرسن کا بین الاقوامی کریئر ختم ہوچکا ہے لیکن ٹی 20 لیگوں کی ان سے معاہدے کرنے میں دلچسپی بدستور قائم ہے۔
پیٹرسن حالیہ بگ بیش میں آٹھ میچز میں صرف ایک نصف سینچری بناپائے۔ پاکستان سپر لیگ کے گذشتہ ایونٹس میں بھی وہ صرف دو نصف سنچریاں بنانے میں کامیاب ہوسکے لیکن جس دن وہ فارم میں ہوتے ہیں بولرز کے لیے انھیں قابو کرنا بہت مشکل ہوجاتا ہے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے لیے صرف یہ بات مایوس کن ہے کہ کیون پیٹرسن پاکستان آکر کھیلنے کے لیے تیار نہیں ہیں جیسا کہ گذشتہ سال کوئٹہ کی ٹیم لاہور کا فائنل ان کے بغیر کھیلی تھی۔
کیئرون پولارڈ
پولارڈ نے گزشتہ سال کراچی کنگز کی نمائندگی کی تھی لیکن اس بار وہ ملتان سلطانز میں شامل ہیں۔
پولارڈ موڈی کرکٹر ہیں۔ موڈ میں ہوں تو میدان میں ہلچل مچا دیتے ہیں۔
گذشتہ پی ایس ایل میں وہ زیادہ تر وقت بجھے بجھے سے رہے تھے لیکن لاہور قلندر کے خلاف ناقابل شکست 45 رنز کی جارحانہ اننگز نے کراچی کنگز کو پانچ وکٹوں سے کامیابی دلادی تھی۔
پولارڈ تمام ٹی 20 مقابلوں میں کرس گیل اور برینڈن مک کلم کے بعد تیسرے نمبر پر سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین ہیں۔ 7883 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ وہ 246 وکٹیں بھی حاصل کرچکے ہیں۔
ڈوئن براوو
ڈوئن براوو دفاعی چیمپئن پشاور زلمی میں شامل ہیں تاہم ہیڈ کوچ محمد اکرم کو ان کی فٹنس پر کافی پریشانی ہے۔
ڈوئن براوو کو ٹی 20 کرکٹ میں سب سے زیادہ 413 وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہے جبکہ جارحانہ بیٹنگ انھیں آل راؤنڈر کی صف میں شامل کیے ہوئے ہے۔
ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ سے اختلافات کی وجہ سے وہ انٹرنیشنل کرکٹ سے دور اور فرنچائز کرکٹ کے قریب دکھائی دیتے ہیں۔
بگ بیش میں انھوں نے میلبرن کی نمائندگی کی ہے جبکہ آئی پی ایل میں انھیں چنئی سپر کنگز نے دس لاکھ ڈالرز کے عوض حاصل کیا ہے۔
عمران طاہر
جنوبی افریقی لیگ سپنر دنیا کے مختلف ممالک میں سب سے زیادہ ٹیموں کی نمائندگی کرنے والے کرکٹر ہیں۔
ٹی 20 فارمیٹ میں جسے عام طور پر بیسٹمینوں کی کرکٹ کہا جاتا ہے جن بولرز نے اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا ہے ان میں عمران طاہر قابل ذ کر ہیں۔
گذشتہ سال فروری میں آئی سی سی نے جب ٹی 20 اور ون ڈے کی عالمی رینکنگ کا اعلان کیا تو دونوں میں سرفہرست نام عمران طاہر کا تھا ۔
وہ ون ڈے کی موجودہ عالمی رینکنگ میں بھی پہلے نمبر پر ہیں جبکہ ٹی 20 کی عالمی رینکنگ میں اس وقت ان کا پانچواں نمبر ہے۔
عمران طاہر کو اپنی لیگ سپن اور گگلی سے حریف بیٹسمینوں کی غلطیوں سے فائدہ اٹھانا خوب آتا ہے۔
ضروری نہیں کہ یہی پانچوں کرکٹرز جن کا یہاں ذکر ہوا ہے پاکستان سپر لیگ کے نمایاں کرکٹرز ثابت ہوں۔
اس لیگ میں دوسرے غیرملکی کرکٹرز بھی موجود ہیں اور یہ نہیں معلوم کس دن کس کا جادو چل پڑے اور وہی سٹار آف دی ایونٹ بن کر سامنے آجائے۔