عامر خان: ’باکسنگ نہیں چھوڑ رہا، ابھی بہت کچھ باقی ہے‘

،تصویر کا ذریعہGetty Images
عامر خان کرائفورڈ کے مکوں کا مقابلہ نہیں کر سکے اور پہلے ہی راؤنڈ میں ہار گئے
برطانیہ کے باکسر عامر خان نے کہا ہے کہ وہ عالمی باکسنگ کو ابھی خیرباد نہیں کہہ رہے۔ ڈبلیو بی او ورلڈ ویلٹر ویٹ چیمپیئن ٹیرنس کرائفورڈ نے اس سے قبل کہا تھا کہ عامر خان باکسنگ چھوڑ دیں گے۔
امریکہ کے شہر نیو یارک میں ہونے والے ایک مقابلے میں خان کو کرائفورڈ کے ایک لو (نیچے) پنچ کے بعد مقابلہ ختم کرنا پڑا تھا۔
32 سالہ خان نے باکسنگ چھوڑنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پنچ کے بعد انھیں کچھ نہیں سوجھ رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیئے
بی بی سی سپورٹ کے ساتھ بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’مجھ میں ابھی بہت کچھ باقی ہے۔ مجھے مواقع ضرور ملیں گے۔‘
میڈیسن سکوائر میں مقابلے سے پہلے دو مرتبہ عالمی چیمپیئن بننے والے عامر خان نے کہا تھا کہ وہ اپنے کیریئر کے ’آخری باب‘ پر ہیں۔
انھیں 31 سالہ کرائفورڈ نے پہلے ہی راؤنڈ میں چت کر دیا اور تینوں کے تینوں ججز نے کرائفورڈ کو زیادہ پوائنٹس دیے۔

،تصویر کا ذریعہGetty Images
کرائفورڈ کا ’لو پنچ‘ عامر خان کی شکست کا باعث بنا
جب میچ کے بعد عامر خان سے پوچھا گیا کہ کیا یہ ان کے کیریئر کی آخری لڑائی ہے تو ان کا جواب تھا: ’بالکل نہیں۔ مکہ کھا کر چت ہونے کے علاوہ یہ کوئی اتنی ظالمانہ لڑائی نہیں تھی۔‘
عامر خان کے ٹرینر ورجل ہنٹر نے کہا کہ خان نیچے سے آنے والے مکے سے ناکارہ ہو گئے تھے۔
انھوں نے کہا کہ اگر ان کو لگے کہ ان کے کسی فائٹر کو اب ریٹائر ہو جانا چاہیے تو وہ خود ہی اپنے عہدہ چھوڑ دیں گے۔
برطانیہ کے کیل بروک جن کے ساتھ خان کی اگلی فائٹ ہو سکتی ہے، کہتے ہیں کہ ان کے درینہ حریف نے باکسنگ چھوڑ دی ہے۔
جب عامر خان سے پوچھا گیا کہ جب ان کے پاس سنبھلنے کے لیے پانچ منٹ تھے تو کیوں انھوں نے ایک منٹ بعد ہی فائٹ بند کروا دی، تو ان کا جواب تھا: ’اگر مجھے پتہ ہوتا تو شاید میں پورے پانچ منٹ لیتا۔ درد ہو رہا تھا۔ میں درست طریقے سے نہیں سوچ سکا۔‘
کرائفورڈ نے اپنے تمام کے تمام 35 پروفیشنل مقابلے جیتے ہیں اور انھیں سرکردہ باکسروں میں شمار کیا جاتا ہے۔