کرکٹ ورلڈ کپ 2019: رائے کی سنچری اور آرچر کی عمدہ بولنگ کی بدولت انگلینڈ نے بنگلہ دیش کو ہرا دیا

کرکٹ کا 12واں عالمی کپ اپنے دوسرے ہفتے میں داخل ہو چکا ہے جہاں آج انگلینڈ نے بنگلہ دیش کو 100 رنز سے شکست دے دی۔
میچ میں کیا ہوا
ہفتے کی صبح کارڈف کے میدان پر بنگلہ دیشی کپتان مشرفی مرتضیٰ نے ٹاس جیت کر انگلینڈ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی جو انھیں مہنگی پڑ گئی۔ انگلینڈ نے مقررہ 50 اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 386 رنز بنائے۔ انگلینڈ کی طرف سے جیسن رائے نے سب سے زیادہ 153 رنز سکور کیے جبکہ بنگلہ دیش کے مہدی حسن اور سیف الدین نے دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
جواب میں بنگلہ دیش کی ٹیم 48.5 اوورز میں 280 رنز بنا سکی۔ بنگلہ دیش کی طرف سے شکیب الحسن نے سب سے زیادہ 121 رنز بنائے جبکہ انگلینڈ کی طرف سے بین سٹوکس اور جوفرا آرچر نے تین تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
ٹاس جیت کر بولنگ کیوں؟
بنگلہ دیش کے کپتان مشرفی مرتضیٰ نے جب ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کرنے کا فیصلہ کیا تو یہ حیران کن تھا کیونکہ انگلینڈ کی ٹیم نے پاکستان کے خلاف اچھی بولنگ کا مظاہرہ نہیں کیا تھا جبکہ پچ بھی بولنگ کے لیے سازگار نہیں تھی۔
یہ بھی پڑھیے
#CWC19: انگلش میدانوں سے جڑی پاکستان کی اچھی بری یادیں
’یہ ورلڈ کپ آل راؤنڈرز کا ہو گا: کلائیو لائڈ
وہ میچ جہاں سے کرکٹ ورلڈ کپ کا سلسلہ شروع ہوا
پہلے پانچ اوورز میں تو انگلینڈ نے محتاط انداز میں بیٹنگ کی، لیکن اس کے بعد جونی بیئر سٹو اور جیسن رائے نے جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 128 رنز کی شراکت بنائی اور بنگلہ دیش کا ٹاس جیت کر بولنگ کرنے کا فیصلہ غلط ثابت کر دیا۔
میچ کا بہترین بلے باز
جیسن رائے نے پاکستان کے خلاف بہت بری کارکردگی دکھائی تھی۔ انھوں نہ صرف محمد حفیظ کا کیچ چھوڑا تھا بلکہ صرف آٹھ رنز بنا کر پویلین واپس لوٹ گئے تھے۔
لیکن بنگلہ دیش کے خلاف وہ ایک اور ہی رنگ میں نظر آئے۔ انھوں نے 14 چوکوں اور 5 چھکوں کی مدد سے 153 رنز کی یادگار اننگز کھیلی جس کے باعث انگلینڈ 386 رنز کا ٹوٹل بنانے میں کامیاب ہوگیا۔
آرچر کی وہ گیند
جوفرا آرچر کو انگلینڈ کے لیے کھیلے ہوے ایک مہینہ ہی ہوا ہے لیکن انھوں نے اپنی مہارت سے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ انگلینڈ کی ٹیم میں شامل ہونے کہ اہل ہیں۔
اپنی مہارت کا مظاہرہ انھوں نے بنگلہ دیش کے اوپنرز کے خلاف کیا۔ سومیا سرکار اور تمیم اقبال عام طور پر جارحانہ انداز سے بیٹنگ کرتے ہیں لیکن وہ آرچر کے سامنے وہ بالکل بے بس نظر آئے۔
آرچر کو اپنے قد کے باعث پچ سے باقی بولرز سے کہیں زیادہ باؤنس مل رہا تھا جس کی وجہ سے بلے باز انھیں بیک فٹ پر کھیلنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ایسے میں آرچر نے ایک ایسی گیند کرائی جسے کھیل کر سومیا سرکا ششدر رہ گئے۔
اگر وہ گیند وکٹوں کو نہ ٹکراتی تو یہ آرچر کے ساتھ زیادتی ہوتی۔ ان کی گیند پچ پر لگنے کے بعد اندر آئی اور سومیا سرکار کے آف سٹمپ کے اوپر لگی۔ یہ گیند اتنی تیز تھی، کہ وکٹوں کو لگنے کے بعد یہ اڑتی ہوئی باؤنڈری لائن کراس کر گئی۔
رائے کی امپائر سے ٹکر
رائے نے جب 96 رنز پر کھیل رہے تھے تو انھوں نے مستفیظ الرحمٰن کی گیند پر پل شاٹ ماری جو سکویر لیگ باؤنڈری پار کر گئی۔
لیکن پھر رائے اور امپائر جو ولسن دونوں کی نظریں گیند پر تھیں۔ رائے بھاگتے ہوئے دوسرے اینڈ کی طرف آئے جب اچانک ان کی امپائر جو ولسن سے ٹکر ہو گئی اور وہ سر کہ بل زمین پر گر گئے۔
دیکھنے والوں کو یہ منظر دیکھ کر افسوس بھی ہوا اور ہنسی بھی آئی لیکن امپائر ولسن جب خیریت سے اپنے پیروں پر کھڑے ہوئے تو ہی رائے نے اپنا بیٹ فضا میں بلند کیا۔