کراچی ٹیسٹ: جنوبی افریقہ کے بعد پاکستان کے بلے باز بھی مشکل میں

بابر اعظم

،تصویر کا ذریعہPCB

،تصویر کا کیپشن

نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں زخمی ہونے کی وجہ سے حصہ نہ لینے والے پاکستانی کپتان بابر اعظم کا سکور بھی دوہرے ہندسوں تک نہ پہنچ سکا

کراچی میں جاری دو کرکٹ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں جنوبی افریقہ کو پہلی اننگز میں 220 رنز پر آؤٹ کرنے والی پاکستانی ٹیم خود اپنی پہلی اننگز میں بھی شدید مشکلات کا شکار ہے۔

پہلے دن کے کھیل کے اختتام پر پاکستان نے پہلی اننگز میں چار وکٹوں کے نقصان پر 33 رنز بنا لیے تھے اور کریز پر اظہر علی اور فواد عالم موجود تھے۔

پاکستانی ٹیم کا آغاز اچھا نہ تھا اور اس کے دونوں اوپنر 15 کے مجموعی سکور پر پویلین لوٹ چکے تھے۔ آؤٹ ہونے والے پہلے بلے باز عابد علی تھے جو چار رنز بنا سکے جبکہ اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے عمران بٹ کے ٹیسٹ کریئر کی پہلی اننگز صرف نو رنز پر تمام ہوئی۔ یہ دونوں وکٹیں ربادا نے حاصل کیں۔

،تصویر کا ذریعہPCB

،تصویر کا کیپشن

اوپنر عابد علی محض چار رنز بنا سکے

نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں زخمی ہونے کی وجہ سے حصہ نہ لینے والے پاکستانی کپتان بابر اعظم کا سکور بھی دوہرے ہندسوں تک نہ پہنچ سکا اور وہ سات رنز بنا کر کیشو مہاراج کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ یہ بابر اعظم کا بطور کپتان پہلا ٹیسٹ میچ ہے۔

چوتھی وکٹ نائٹ واچ مین شاہین شاہ آفریدی کی گری جو صرف چار گیندوں کے مہمان ثابت ہوئے اور نورجے کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیے

،تصویر کا ذریعہEPA

،تصویر کا کیپشن

میچ کے پہلے روز پاکستانی بولرز نے عمدہ کارکردگی دکھائی اور مہمان ٹیم کو 70ویں اوور میں 220 رنز کے مجموعے پر پویلین بھیج دیا

اس سے قبل منگل کی صبح نیشنل سٹیڈیم میں 14 برس کے وقفے کے بعد پاکستان آنے والی جنوبی افریقہ کی ٹیم کے کپتان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو پاکستانی بولرز نے عمدہ کارکردگی دکھائی اور مہمان ٹیم کو 70ویں اوور میں 220 رنز کے مجموعے پر پویلین بھیج دیا۔

مہمان ٹیم کی جانب سے ڈین ایلگر کے علاوہ کوئی بھی بلے باز وکٹ پر جم نہ سکا۔ ایلگر نے 58 رنز کی اننگز کھیلی۔ ان کے علاوہ جارج لنڈے 35 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔

پاکستان کی جانب سے سپنر یاسر شاہ تین وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب بولر رہے جبکہ شاہین آفریدی کے علاوہ اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے نعمان علی نے دو، دو وکٹیں لیں جبکہ ایک وکٹ حسن علی کو ملی۔

پاکستانی فیلڈرز نے پہلی اننگز میں عمدہ فیلڈنگ کا مظاہرہ کیا اور جنوبی افریقہ کے دو کھلاڑی رن آؤٹ ہوئے۔

،تصویر کا ذریعہPCB

،تصویر کا کیپشن

اس میچ میں پاکستان کی جانب سے دو کھلاڑیوں کی ٹیسٹ کیپ دی گئی ہے۔ ان میں اوپنر عمران بٹ شامل ہیں

مبصرین کے مطابق اس میچ میں سپنرز کی کارکردگی انتہائی اہم رہے گی اور دونوں ٹیموں کی جانب سے اس پر خاص توجہ دی گئی ہے۔ پاکستان کی جانب سے تجربہ کار یاسر شاہ اور اپنا پہلا میچ کھیل رہے نعمان علی کو بطور سپیشلسٹ سپنر شامل کیا گیا ہے۔ ادھر جنوبی افریقہ کی طرف سے بھی دو سپنر کیشو مہاراج اور جارج لد ٹیم میں شامل ہیں۔

اس میچ میں پاکستان کے دو کھلاڑیوں کے ٹیسٹ کریئر کا آغاز ہوا ہے اور بلے باز عمران بٹ اور سپنر نعمان علی کو ٹیسٹ کیپ دی گئی ہیں۔

'پورے دن بابر کی بیٹنگ کا انتظار کیا، اب رو رہا ہوں'

کراچی میں کھیلے جانے والے اس میچ میں پاکستانی کرکٹ فینز کافی دلچسپی لے رہے ہیں اور یہ سوشل میڈیا پر ان کے پیغامات سے ظاہر ہوتا ہے۔

،تصویر کا ذریعہTWITTER

سوشل میڈیا پر پہلے روز پاکستان کی کارکردگی پر ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ زبیر احمد خان لکھتے ہیں کہ ’پاکستان نے بولنگ سے ملنے والی برتری کو اپنی بیٹنگ کے ذریعے ضائع کردیا ہے۔‘

مگر عبداللہ نامی صارف کہتے ہیں کہ وہ ’پاکستان کی بیٹنگ سے بالکل بھی حیران نہیں۔‘ ان کے اس پیغام سے لگتا ہے کہ شاید وہ پہلے ہی پیشگوئی کرچکے تھے کہ پاکستان کی کچھ وکٹیں دن کے اختتام تک گِر جائیں گی۔

،تصویر کا ذریعہTWITTER

محمد سفیان نے لکھا کہ ’بنا بنایا میچ حریف کی جھولی میں ڈالنا شاہینوں کا وطیرہ بن گیا ہے۔‘

پاکستانی عوام نامی ایک اکاؤنٹ نے لکھا کہ انھوں نے 'پورے دن بابر کی بیٹنگ کا انتظار کیا، اب رو رہا ہوں۔‘

،تصویر کا ذریعہTWITTER

تاہم بعض صارفین نے میچ میں ہونے والی دلچسپ باتوں کو بھی نوٹ کیا۔ ایک فین نے حسن علی کی تصویر شیئر کی جس میں وہ امپائر کے پیچھے کھڑے ان کے ساتھ آؤٹ کا اشارہ دے رہے ہیں۔

پاکستانی بولرز کی بھی کئی لوگوں نے تعریف کی۔ حید مرتضیٰ نے لکھا کہ ’نعمان دی بولنگ، عمران دے کیچ۔ساڈے شاہین لے گئے میچ۔‘

،تصویر کا ذریعہTWITTER

لیکن اب یوں لگ رہا ہے جیسے حیدر نے جشن منانے کا یہ ٹویٹ وقت سے پہلے ہی کر دیا تھا۔

پاکستان کی ٹیم:

عابد علی، عمران بٹ، اظہر علی، بابر اعظم، فواد عالم، محمد رضوان، فہیم اشرف، حسن علی، تعمان علی، یاسر شاہ، اور شاہین آفریدی

جنوبی افریقہ کی ٹیم:

ڈین ایلگر، ایڈن مکرم، راس وین ڈاڈیوسن، فاف ڈو پلسی، ٹیمبا باوما، کوئنٹن ڈی کاک، جارج لد، کاوش ماہراج، کاگیسو ربادا، انریچ نورتہے، اور لونگی گندی