ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کی جوہری برتری بڑھانا چاہتے ہیں

جوہری ہتھیار

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن

خبر رساں ادارے روئٹرز کو ایک انٹرویو میں امریکی صدر نے کہا کہ یہ ایک 'حیرت انگیز خواب ہو گا' اگر کسی ملک کے پاس جوہری ہتھیار نہ ہوں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ امریکہ اپنے جوہری اسلحے میں اضافہ کرے۔

صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلی بار اس موضوع پر بات کی ہے۔

انھوں نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ امریکہ جوہری ہتھیاروں کی استعداد میں پیچھے رہ گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ شاندار بات ہو گی کہ کسی بھی ملک کے پاس جوہری ہتھیار نہ ہوں لیکن بصورتِ دیگر امریکہ کو اس سلسلے میں سرِفہرست ہونا چاہیے۔

امریکہ میں ہتھیاروں سے متعلق ایک تنظیم ای اے سی اے کا کہنا ہے کہ امریکہ کے پاس 6800 جوہری ہتھیار ہیں جبکہ روسی جوہری ہتھیاروں کی تعداد سات ہزار ہے۔

ان کا کہنا تھا 'میں پہلا ہوں جو یہ دیکھنا چاہتا ہے کہ کسی کے پاس ایٹمی ہتھیار نہ ہوں، مگر ہم کسی ملک سے پیچھے نہیں رہیں گے چاہے وہ ہمارا دوست ملک ہی کیوں نہ ہو۔ ہم جوہری طاقتوں سے پیچھے رہنے والے نہیں ہیں۔'

ان کا مزید کہنا تھا 'یہ حیرت انگیز ہو گا، ایک خواب ہو گا کہ کسی ملک کے پاس جوہری ہتھیار نہ ہوں، لیکن اگر دوسرے ملک جوہری ہتھیاروں کی جانب جائیں گے تو ہم ان سے آگے ہوں گے۔'

،تصویر کا ذریعہTWITTER

جوہری ہتھیاروں سے متعلق صدر ٹرمپ کا حالیہ بیان اس سے پہلے انتخاب میں کامیابی کے موقعے پر ان کی جانب سے کی جانے والی ایک ٹویٹ کی جانب اشارہ کرتا ہے جس میں انھوں نے یہ وعدہ کیا تھا کہ وہ ملک کی جوہری صلاحیت میں اضافہ کریں گے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور روس کے درمیان ہتھیاروں سے متعلق نیو سٹار معاہدے کے مطابق پانچ فروری سنہ 2018 تک دونوں ممالک اپنے جوہری ہتھیاروں کو دس سال تک یکساں لیولز پر رکھیں گے۔

اپنے انٹرویو میں مسٹر ٹرمپ نے یہ بھی کہا:

  • چین کرنسی میں جوڑ توڑ کا چیمپیئن ہے۔
  • وہ یورپی یونین کے مکمل حامی ہیں۔
  • چین شمالی کوریا کو بہت آسانی سے لائن پر لا سکتا ہے۔
  • نیٹو اتحادیوں کے پاس بہت زیادہ پیسہ ہے اور وہ ان پر زور دیں گے کہ وہ مزید کردار ادا کریں۔
  • وہ سجھتے ہیں کہ اسرائیل اور فلسطین کے مسئلے کا دو ریاستی حل ہوسکتا ہے تاہم وہ کسی اور حل میں بھی مضائقہ نہیں سمجھتے۔

انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ نے جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو دنیا کو درپیش ’واحد بڑا مسئلہ‘ قرار دیا تھا تاہم انھوں نے اسی موقع پر یہ بھی کہا تھا کہ یورپ کے حلاف جوہری ہتھیاروں کا استعمال خارج ازامکان نہیں۔

ان کی مخالف صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن نے مہم کے دوران متعدد مواقع پر کہا تھا کہ ٹرمپ ان سفارتی صلاحیتوں سے محروم ہیں جن کی جوہری جنگ سے بچاؤ کے لیے ضرورت ہوتی ہے۔