ایف بی آئی کو خبر کو ’ٹھنڈا‘ کرنے کے لیے کہا گیا

،تصویر کا ذریعہReuters
صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر سے ایف بی پر یہ کہہ کر نکتہ چینی کی ہے کہ وہ اپنے ہی محکمے کے راز افشان کرنے والوں کو روکنے میں ناکام ہے
وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے ایک اہلکار نے ایف بی آئی سے اس رپورٹ کو غیر مصدقہ قرار دینے کے لیے کہا تھا جس کے مطابق صدارتی انتخابات کے دوران ٹرمپ کے بعض ساتھی روسی خفیہ اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے۔
وائٹ ہاؤس نے تسلیم کیا ہے کہ چیف آف سٹاف رائنس پرائبس نے امریکہ کے وفاقی خفیہ ادارے ایف بی آئی کے نائب ڈائریکٹر سے اخبار نیویارک ٹائمز کی اس خبر کی تردید کرنے کو کہا تھا جس میں روس کے ساتھ مبینہ رابطوں کی بات کہی گئی ہے۔
نجی ٹی وی چینل سی این این نے اطلاع دی ہے کہ ایف بی آئی نے وائٹ ہاؤس کے اس مطالبے کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا ہے کہ صدر ٹرمپ کے معاونین اور روسی ایجنٹوں کے درمیان کے تعلقات کے بارے ميں ابھی تفتیش مکمل نہیں ہوئی ہے۔
ادھر صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر سے ایف بی آئی پر یہ کہہ کر نکتہ چینی کی ہے کہ وہ اپنے ہی محکمے کے راز افشا کرنے والوں کو روکنے میں ناکام ہے۔
انھوں نے ایک ٹویٹ میں کہا: ’ایف بی آئی قومی سلامتی کا راز افشا کرنے والوں کو روکنے میں پوری طرح ناکام رہی ہے، جو میری حکومت کے خلاف شروع ہی سے چیزيں لیک کرتی رہی ہے۔‘

،تصویر کا ذریعہAP
ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر برائے قومی سلامتی جنرل مائیکل فلن نے امریکی پابندیوں کے بارے میں روسی حکام سے بات چیت کے الزامات پر استعفیٰ دے دیا تھا
جمعے تک ایف بی آئی کی جانب سے اس معاملے پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔
وائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری شان سپائسر نے سی این این کی خبر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے سٹوری کو گرانے کی بات نہیں کہی ہے بلکہ سچ بتانے کی بات کہی ہے۔‘
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ملک کے انٹیلیجنس اداروں اور میڈیا کو ان کی ٹیم اور روس کے درمیان رابطوں کی خبروں کے حوالے سے کڑی تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے بھی قومی سلامتی کے ادارے این ایس اے اور ایف بی آئی پر یہ معلومات غیر قانونی طور پر افشا کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر برائے قومی سلامتی جنرل مائیکل فلن نے امریکی پابندیوں کے بارے میں روسی حکام سے بات چیت کے الزامات پر استعفیٰ دے دیا تھا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ این ایس اے اور ایف بی آئی نے ان تعلقات کے حوالے سے خبریں میڈیا کو افشا کیں۔
انٹیلیجنس حکام نے اس سے پہلے کہا تھا کہ ان کے خیال میں روس نے انتخابات کو ٹرمپ کے حق میں کرنے کی کوشش کی تھی جبکہ ماسکو نے ان دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے انہیں غیر مصدقہ قرار دیا بھا۔