وائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری مستعفی ہو گئے

شان سپائسر

،تصویر کا ذریعہAFP

اطلاعات کے مطابق وائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری شان سپائسر انتظامی تبدیلی پر احتجاجاً اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔

نیو یارک ٹائمز کی خبر کے مطابق شان سپائسر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کی جانے والی کمیونی کیشنز ڈائریکٹر کی تقرری سے خوش نہیں تھے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وال سٹریٹ سے منسلک انتھونی سكیرامکسائی کو کمیونیکیشنز ڈائریکٹر کے لیے منتخب کیا ہے جس کا جزوی کام ابھی تک شان سپائسر دیکھ رہے تھے۔

شان سپائسر کیمرے کے سامنے آ کر میڈیا کو بریف کرتے رہے ہیں لیکن حالیہ چند ہفتوں میں انھوں نے کیمرے سے دوری اختیار کر رکھی ہے۔

شان سپائسر نے میڈیا کو بتایا 'وائٹ ہاؤس صاف سلیٹ سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔'

،تصویر کا ذریعہTwitter

،تصویر کا کیپشن

شان سپائسر نے ٹویٹ کے ذریعے اپنے خیالات کا اظہار کیا

بعد میں فوکس نیوز پر انھوں نے بتایا کہ سکیرامکسائی کی تقرری کا مطلب وائٹ ہاؤس کی میڈیا آپریشن میں ایسا ہی تھا جیسے 'ایک باورچی خانے میں کئی باورچی ہوں' اور اسی لیے انھوں نے اپنا عہدہ چھوڑ دیا۔

45 سالہ شان نے بتایا کہ انھوں نے صدر ٹرمپ کو کہا تھا 'وہ چند ہفتے رہیں گے جب تک کہ منقتلی نہ ہو جائے' اور وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا چاہتے ہیں۔

انھوں صدر ٹرمپ کے ایجنڈے کا دفاع کیا اور 'میڈیا کے تعصبات' کے حوالے سے کہا: 'میڈیا یہاں جس طرح کام کر رہا ہے یا اپنا کام نہیں کر رہا اسے دیکھ کر میں بہت مایوس ہوا ہوں۔'

،تصویر کا ذریعہAFP

خیال رہے کہ وائٹ ہاؤس میں یہ تبدیلیاں گذشتہ سال کے صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کے متعدد الزامات کے درمیان آئی ہیں۔

شان سپائسر نے آئندہ ماہ مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ صدر کی خدمت کرنا ان کے لیے 'باعث افتخار تھا۔'

نیو یارک ٹائمز کے مطابق شان سپائسر، انتھونی سكیرامکسائی کی تقرری سے ناخوش ہیں اور ان کا خیال ہے کہ یہ ایک 'بڑی غلطی' ہے۔

اس عہدے کے لیے گذشتہ مئی میں کمیونیکیشنز ڈائریکٹر مائیک ڈیوبک کے مستعفی ہونے کے بعد سے کسی نئے شخص کی تلاش جاری تھی۔

سکیرامکسائی نے جمعے کی نیوز کانفرنس میں پراعتماد انداز میں شرکت کی اور شان سپائسر کی سابق نائب سارہ ہکابی سینڈرز کے بارے میں اعلان کیا کہ وہ مسٹر سپائسر کی جگہ لیں گی۔