شمالی کوریا کی خاص سوغاتیں کیسی ہوتی ہیں؟
حال ہی میں شمالی کوریا سے بھاگ کر جنوبی کوریا جانے والے افراد نے شمالی کوریا میں کھائی جانے والی خاص سوغاتیں تیار کیں جس کی خبر رساں ادارے روئٹرز نے تصویر کشی کی۔
شمالی کوریا میں کھانے کی قلت کئی سالوں تک ایک عام مسئلہ تھا جس کی وجہ سے لوگ دستیاب اشیا سے مختلف نوعیت کے کھانے تیار کرنے میں ماہر ہو گئے تھے۔ یہ تصویر سیئوک ڈوجیون کی ہے جسے سپیڈ کیک بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اسے منٹوں میں تیار کیا جا سکتا ہے۔
سیئوک ڈوجیون کارن میل کے پاؤڈر اور پانی کو ملا کر تیار کیا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ چاولوں کی مہنگی قیمت کی وجہ سے شمالی کوریا کے غریب عوام کارن کا زیادہ استعمال کرتے ہیں۔
انجوگوگی سبزی سے بنا پروٹین ہے جسے ’انسانی ہاتھوں سے بنا گوشت‘ بھی کہا جاتا ہے۔ سویا بین کا تیل بنانے کے لیے مواد میں جو کچھ خام مال بچ جاتا ہے اس کی مدد سے اس پروٹین کو تیار کیا جاتا ہے۔ عام طور پر یہ خنزیر کی خوراک کے لیے استعمال ہوتا ہے لیکن اس کو انسانوں کے لیے بھی تیار کیا جا سکتا ہے۔
انجوگوگی کو انجو گیگی باب میں بنایا جاتا ہے جو پروٹین کی ٹیوب ہوتی ہے اور اس میں چاول بھرے ہوئے ہوتے ہیں اور اوپر مرچوں کی چٹنی لگائی جاتی ہے۔ انجو گیگی باب میں کیلریز کم ہوتی ہیں لیکن وہ پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
انجو گیگی باب سے ملتی جلتی چیز دُبوباب ہے جو ٹوفو اور چاول سے بنایا جاتا ہے۔
یہ ’فنگر سنیکس‘ ایک طرح کے بسکٹ ہیں۔ ان کو آٹے، خمیر اور گلوکوز سے بنایا جاتا ہے۔
یہ سنڈے ہے۔ لیکن یہ آئس کریم نہیں بلکہ خنزیر کے خون، سبزیوں اور چاول سے بنائی جانے والی سوغات ہے جو شمالی اور جنوی کوریا دونوں میں مقبول ہے۔
کونگ سٹانگ بھی ایک مٹھائی اور شکل میں پاپ کارن سے ملتی جلتی ہے۔ یہ سوغات کافی خاص سمجھی جاتی ہے اور اسے تیار کرنے کے لیے سویا بین کے تیل میں پکایا جاتا ہے اور اس پر چینی کی تہہ ہوتی ہے۔
یہ السٹانگ ہے جسے چینی اور سرکے سے تیار کیا جاتا ہے۔ کونگ سٹانگ اور السٹانگ کو خاص موقعوں پر بچوں کو دی جاتی ہے۔
North Korea hunger: Two in five undernourished, says UN
More than 70% of the country's population relies on food aid, the United Nations says.