چین: امریکہ سرد جنگ کی ’فرسودہ ذہنیت‘ سے چھٹکارا پائے

ٹرمپ

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن

کوئی ملک الزامات کے زور پر حقائق کو مسخ نہیں کر سکتا: چین

چین نےامریکہ کی قومی سکیورٹی پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو ’سرد جنگ کی ذہنیت‘ سے چھٹکارا پانا ہوگا۔

گذشتہ روز جاری ہونے والی امریکہ کی نیشنل سکیورٹی پالیسی میں چین اور روس کو 'حریف' گردانتے ہوئے ان کی جانب سے امریکہ کو لاحق کئی خطرات کا ذکر کیاگیا ہے۔

امریکہ کی سکیورٹی پالیسی میں کہا گیا ہے کہ چین اور دوسری کئی حکومتیں امریکی طاقت کو چیلنج کرنا چاہتی ہیں۔

چین کی وزارت خارجہ نے امریکی نیشنل سکیورٹی پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو 'فرسودہ تصوارت ' سے چھٹکارا پانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیے

مواد پر جائیں
پوڈکاسٹ
ڈرامہ کوئین

’ڈرامہ کوئین‘ پوڈکاسٹ میں سنیے وہ باتیں جنہیں کسی کے ساتھ بانٹنے نہیں دیا جاتا

قسطیں

مواد پر جائیں

وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چنیانگ نے کہا' کوئی ملک عناد پر مبنی الزام تراشی کے ذریعے حقائق کو مسخ نہیں کر سکتا۔'

چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے امریکہ سے کہا کہ وہ چین کی تزویراتی حکمت عملی کے حوالے سے حقائق کو قصداً غلط پیش کرنے کی کوشش نہ کرے اور ’سرد جنگ کی فرسودہ ذہنیت‘ سےچھٹکارا پائے۔

چین کی طرح روس نےبھی امریکی کی نیشنل سکیورٹی پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکہ کو خطرے کے نظریے کو نہیں مانتا۔

روس نے امریکہ کی 'سامراجی'سوچ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

امریکہ کی نیشنل سکیورٹی پالیسی میں روس اور چین کو امریکہ کی سکیورٹی اور خوشحالی کے لیے خطرہ قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ چین اور روس اپنی فوجی طاقت کو بڑھا کر کھلی تجارت کو محدود کرنے اور اپنےمعاشروں کو جکڑے رکھنا چاہتے ہیں۔

سکیورٹی رپورٹ کے اجرا سے پہلے بعض امریکی حلقوں میں کہا جا رہا تھا کہ امریکہ اپنی سکیورٹی پالیسی میں چین کو 'معاشی جارح' قرار دے گا لیکن ایسا نہیں ہوا۔

ماضی میں ایسی امریکی پالیسیوں کی اس طرح تشہیر نہیں کی جاتی تھی جس طرح اب کی گئی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نیشنل سکیورٹی پالیسی کے اجرا کی تقریب میں موجود تھے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ کو چیلنجوں کا سامنا ہے اور چین اور روس دنیا میں امریکی غلبے کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔

البتہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ کو ان ملکوں کے ساتھ شراکت قائم کی کوشش کرنی چاہیے۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ نیشنل سکیورٹی پالیسی کے اہم نکات میں ملک کی حفاظت، امریکی خوشحالی میں اضافہ، طاقت کے ذریعے امن اور امریکی اثر و رسوخ کو بڑھانا شامل ہیں۔

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن

صدر ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں ’میک امریکہ گریٹ اگین‘ کا نعرہ لگایا تھا

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد 'پہلے امریکہ' نعرے کی روشنی میں نئی سکیورٹی پالیسی پر کام شروع کیا گیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں اپنی انتخابی نعرے 'میک امریکہ گریٹ اگین '(امریکہ کو ایک بار پھر عظیم بنائیں) کے نعرے کا ذکر کیا۔

انھوں نے کہا کہ ماضی کے امریکہ صدور امریکی منزل کی راہ سے بھٹک گئے تھے۔

صدر ٹرمپ نے کہا' اقتدار میں آنے کے ایک سال بعد فخر کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ ساری دنیا نے خبر سن لی ہے اور اس کے آثار دیکھ لیے ہیں کہ 'امریکہ واپس آ رہا ہے ، اور پہلے سے زیادہ طاقتور واپس آ رہا ہے۔'

امریکی نیشنل سکیورٹی پالیسی میں ماحول کی تبدیلی کو امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار نہیں دیا گیا۔