جاپان: یہ نیم برہنہ مرد کیا ڈھونڈ رہے ہیں؟
ہزاروں مرد دو چھڑیوں کی تلاش میں اکھٹے ہوتے ہیں
ایک قدیم جاپانی تہوار میں حصہ لینے والے ہزاروں نیم برہنہ مرد قسمت پانے کے لیے ہجوم میں پھینکی گئیں دو مقدس چھڑیاں تلاش کرتے ہیں۔
خیال کیا جاتا ہے کہ حالیہ دنوں میں اوکایاما کے کِن ریوزان سائدائجی بدھ مندر میں ہونے والی تقریب میں 10000 مردوں نے سفید لنگوٹی پہن کر حصہ لیا۔
ہجوم میں پھینکی جانے والی چھڑیوں کی تلاش میں نکلنے سے پہلے تقریب میں حصہ لینے والے مردوں نے خود کو پانی سے پاک کیا۔
جاپان کے قدیمی مقدس تہوار میں نیم برہنہ مردوں کا ہجوم
شنجی کہلانے والی 20 سینٹی میٹر لمبی چھڑیوں کو ڈھونڈنے والے مردوں کو سال کے خوش قسمت ترین مرد تصور کیا جاتا ہے۔
شنجی کی تلاش سے پہلے جسم کا پاک کیا جانا ضروری ہوتا ہے
جاپانی کلچر کے بارے میں مزید دلچسپ فیچرز
یہ تہوار گذشتہ 510 سال سے منایا جا رہا ہے
جاپانی تاریخ کے مُورو ماچی دور میں جڑیں رکھنے والے سائدائجی ایو تہوار کی 510 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔
تقریب کا آغاز ہزاروں مردوں کے دریائے یوشی کے ٹھنڈے پانی میں نہانے سے ہوا تاکہ شنجی کی تلاش سے پہلے جسم پاک کیا جا سکے۔
جسم پاک کرنے کے مرحلے کے بعد رات کے دس بجے تمام بتیاں بجھا دی گئیں۔
دریا کے ٹھنڈے پانی سے ان مردوں کو پاک کیا جاتا ہے
مندر کے پیشوا چار فٹ اونچی کھڑکی میں کھڑے ہوئے اور انھوں نے ہجوم میں دو شنجی چھڑیاں پھینکیں۔
ہجوم میں بڑے پیمانے پر دھکم پیل ہوئی اور اگلے دو گھنٹے تک چھڑیوں کی تلاش میں مرد ایک دوسرے کو دھکیلتے رہے۔
چھڑیاں تلاش کر لینے والے دو مردوں کو خوش قسمت ترین مرد ہونے کا اعزاز ملا۔
جن مردوں کو چھڑی مل جاتی ہے انھیں سال کا خوش قسمت ترین مرد سمجھا جاتا ہے
سائدائجی ایو سب سے اہم جاپانی روایتی تہواروں میں سے ایک ہے۔
شنجی کی طرف سے لائی گئی قسمت کے علاوہ یہ زرخیزی کا تہوار ہے جو پورے سال کے لیے اچھی فصل کا باعث بنتا ہے۔
جسم پر مرد صرف ایک کپڑا لپیٹ سکتے ہیں
یہ بھی پڑھیے
اس تہوار کو دیکھنے کے لیے بھی ہزاروں لوگ جمع ہوتے ہیں
یہ تہوار نئے قمری سال کی شروعات کے آس پاس ہی منایا جاتا ہے۔
ہزاروں لوگ مندر جا کر لالٹینیں جلاتے ہیں اور شنجی حاصل کرنے لے لیے مردوں کے درمیان مقابلے سے محظوظ ہوتے ہیں۔