سربیا کے کیفے میں فائرنگ سے پانچ افراد ہلاک

شمالی مشرقی سربیا کے ایک کیفے میں ایک حملہ آور نے پانچ لوگوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے، جب کہ اس واقعے میں کم از کم 20 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے پہلے اپنی بیوی اور ایک اور عورت کو قتل کیا اور پھر کیفے میں موجود دوسرے لوگوں پر گولی چلا دی۔
زخمی ہونے والوں میں تین بچے بھی شامل ہیں۔
وزارِ داخلہ کے مطابق یہ واقعہ زرینیانین شہر کے قریب پیش آیا۔
پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کر لیا ہے اور وہ اس کے محرکات کا پتہ چلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
عینی شاہدوں نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ حملہ آور ماکیاتو کیفے میں داخل ہوا اور وہاں اپنی بیوی کو اس کے دوستوں کے ساتھ بیٹھا دیکھا۔ وہ یہ دیکھ کر واپس پلٹا اور گھر سے بندوق لے کر آ گیا۔
ایک عینی شاہد سویتوزار مانویالووچ نے کہا: ’اس نے بندوق نکالی اور فائرنگ شروع کر دی۔ پہلے اس نے ہوائی فائرنگ شروع کی۔ شروع میں تو لگا جیسے آتش بازی ہو رہی ہے، پھر میرے قریب کھڑا شخص نیچے گر پڑا اور دوسرے بھی گرنے لگے۔ اس کے بعد مکمل افراتفری پھیل گئی۔‘
سربیا کے وزیرِ داخلہ نیبویسا ستیفانووچ نے کہا کہ آخر کار کیفے کے گاہکوں نے حملہ آور کو پکڑ کر اس سے بندوق چھین لی۔
ستیفانووچ نے کہا کہ سربیا میں خودکار ہتھیاروں پر پابندی ہے اور اگر کسی کے پاس اس قسم کا اسلحہ ہے تو وہ اسے حکومت کے پاس جمع کروا دیں۔
سربیا میں 1990 کی دہائی کی چھڑنے والی جنگِ بلقان کے بعد اسلحے کی بہتات ہو گئی تھی۔